Cybersecurity experts warn of phishing attacks on social media, where hackers use various tactics to exploit people’s greed and lure them into clicking on malicious links.
One recent example is a fake link circulating on social media that claims to offer 50GB of free internet data for watching the World Cup. The message falsely attributes the offer to former Prime Minister Imran Khan and urges people to click on the link and share it with others.
Cybersecurity expert Muhammad Asad ul Rehman from Cyber Security of Pakistan cautions the public against clicking on such links. He emphasizes that these links are phishing attacks, designed to steal personal information and compromise accounts.
Phishing attacks work by tricking people into entering their login credentials, personal details, or other sensitive information on a fake website that looks like a legitimate one. Once the victim enters their information, the hackers can use it to access their accounts, steal their data, or commit other fraudulent activities.
ڈیٹا ہیک کرنے کے لیے ہیکرز کی طرف سے سوشل میڈیا پر مختلف ہتھکنڈے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ عوام کی لالچ ان کے لیے نقصان کا باعث ثابت ہوتی ہے اور اس لالچ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہیکرز با آسانی ڈیٹا ہیک کر لیتے ہیں۔ سائبر سکیورٹی آف پاکستان کی جانب سے سائبرایکسپرٹ محمداسدالرحمن نے کہا کہ ان دنوں سوشل میڈیا پرلوگوں کو ایک لنک عام موصول ہورہا ہے جس پر پیغام دیا گیا ہوتا ہے عمران خان کی طرف سے ورلڈ کپ دیکھنے کے لیے 50جی بی مفت انٹر نیٹ ڈیٹا دیا جا رہا ہے اس لنک پر کلک کریں اور تب تک شئیر کرتے رہیں جب تک آپ کو انٹر نیٹ ڈیٹا نہ مل جائے۔ انہوں نے عوام کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ لنک بالکل جعلی ہے ایسے کسی بھی لنک پر کلک نہ کریں کیونکہ ایسے کسی بھی لنک پر کلک کرنے سے آپ کا ڈیٹا ہیک ہو سکتا ہے۔ علاوہ ازیں عید کے مو قع پر عوام کو ہیکرز کی طرف سے اکثر جعلی لنک بھیجے جاتے ہیں اور کہا جاتا ہے کہ عید گفٹ وصول کرنے کے لیے اس لنک پر کلک کریں۔یا پھر بذریعہ لنک عید کارڈ بھیجے جاتے ہیں ان پہ بھی کلک کرنے سے گریز کریں اور اپنے اکاؤنٹس کو ہیک ہونے سے بچائیں۔لنک کے زریعے کسی کا ڈیٹا حاصل کرنا فشنگ اٹیک کہلاتا ہے۔ اس اٹیک میں ہیکرز ایک جعلی لنک تیار کرتے ہیں اور لوگوں کو کسی بھی طرح اس لنک پر کلک کرنے کے لیے اکساتے ہیں۔ جب کوئی اس لنک پہ کلک کرتا ہے تو سامنے ایک جعلی فیس بک لاگ ان پیج، میل لاگ ان پیج یا بینک لاگ ان پیج کھل جاتا ہے۔لوگ بغیر سوچے سمجھے اس پہ اپنانمبر، پاسورڈ اور دیگر معلومات درج کر دیتے ہیں۔ یہ تفصیلات ہیکرز کے پاس چلی جاتی ہیں اور ہیکرز فوراً اس اکاؤنٹ کو ہیک کر کے مجرمانہ مقاصد کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ کسی بھی انجان زرائع سے آنے والے لنک پر قطعاً کلک نہ کریں اس سے آپ کا اکاؤنٹ اور ڈیٹا ہیک ہو سکتا ہے۔